تاریخ میں خانہ کعبہ/مکّہ مکرمہ پر دو حملے ہوئے۔
ایک ابرہہ نے کیا۔ دوسرا یزید نے۔
یزید کی افواج نے پہلے مدینہ منورہ پر حملہ کرکے بے شمار صحابہ کرام (رض) کو شہید کیا۔ اور نام نہاد جیت کی خوشی میں تین دن تک مدینہ منورہ میں قتل عام اور لوٹ مار کی اجازت دیدی گئی۔ خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ روضہ رسول (ص) پر خچر باندھے گئے جس کے باعث تین دن تک اذان نہ دی جا سکی۔
یہ جنگ یزید نے مشہور صحابی حضر عبدللہ بن زبیر (رض) اور مدینہ کے لوگوں کے خلاف لڑی۔ حضرت عبدللہ بن زبیر (رض) خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق (رض) کے نواسے اور حضرت اسمہ بنت ابوبکر (رض) کے صاحب زادے تھے۔
اس کے بعد مکہ مکرمہ پر حملہ کرکے خانہ کعبہ کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ یہاں تک کہ کعبہ شریف کے غلاف پر آگ لگ گئ۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی تاویلات نہیں بلکہ اہم تاریخی واقعات ہیں جو تاریخ ابن کثیر, ابن خلدون سمیت تمام تاریخی کتب میں ملاحظہ کیئے جاسکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment