Friday, 20 November 2015

مسلمان یا دھشت گرد؟

یہ عجیب صورتحال ہے۔ مسلمان اگر غلیل سے بھی اپنی سرزمین، اپنی عزت ، اپنی جان اور اپنے دین کا دفاع کرے تو دھشت گرد ، اس "دھشت گردی" پر اس کا قتل کرنا جائز ، اس قاتل حق پر اور ٹھیک سمجھا جاتا ہے۔ اس بے گناہ کی حمایت کرنے والا ملک دھشت گردوں کا حامی اور اس بے گناہ کے خلاف ساتھ دینے والا امن پرست سمجھا جاتا ہے۔۔۔ دنیا کے کسی بھی خطے میں قتل و غارت گری ھوجائے تو دنیا بھر کے مسلمان اور ان کے ممالک کی نیندیں اڑ جاتی ھیں اور بغیر مانگے صفائیاں دینے لگتے ھیں ، کسی جگہ مسلمان ھزاروں کی تعداد میں جلا دئیے جائیں خودکش حملے میں قتل کر دئیے جائیں سینکڑوں بچے دھشت گردی میں مار دئیے جائیں مسلمان سکھ کا سانس لیتے ھیں کہ شکر ھے ھم بچ گئے ھم پر دھشت گردی کا الزام نہیں لگے گا۔۔۔۔۔ نائن الیون ھوا تو اسلام اور مسلمان کی کم بختی آ گئی گالیاں الزام تراشیاں نفرت اور صلیبی جنگ کا اعلان۔۔۔۔۔۔ پیرس فرانس ھوا تو مساجد اور مسلمانوں کی شامت، پوپ کی جانب سے تیسری عالمی جنگ کا طبل ۔۔۔۔۔۔۔ حالانکہ نائن الیون کے جہاز بھی امریکہ کے اپنے، بندے بھی انہیں کے ملک میں لے کر اڑے، فیلئیر کس کا تھا؟ ان کی اپنی سیکیورٹی ایجنسیز کا۔۔۔۔ پیرس ھوا تو اتنے زیادہ مسلح افراد کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھ میں مٹی جھونکنا کس کی ناکامی تھی؟؟؟۔
ھمارے معصوم بچے سکول میں شہید ھوتے ھیں تو ھم نے کب اسرائیل یا انڈیا کے خلاف جنگ کا اعلان کیا؟؟؟ حالانکہ سب کو پتہ ھے کہ پاکستان کے اندر ھونے والے دھشت گردی کے تمام واقعات کا کھرا صرف دو تین گھروں تک جاتا ھے۔۔۔
اور کبھی غور کرنا تو تمہارے نائن الیون اور پیرس کا کھرا بھی انہی گھروں تک جائے گا استعمال ھونے والا چاھے کوئی بھی ھو۔۔۔
اگر تم سوچتے ھو یہ کسی داعش یا القاعدہ کا کارنامہ ھے تو ضرور ان کو پکڑو مگر اس پکڑ دھکڑ سے پہلے یہ دیکھو کہ ان داعش وغیرہ جیسے سانپوں کو دودھ کہیں تماری ھی گائیوں بھینسوں کا تو نہیں پلایا جاتا رھا؟؟؟
پھر بھی اگر پانچ وقت کا نمازی اور داڑھی والا شرع کا پابند معصوم مسلمان تم کو دشمن لگتا ھے اور اس کے خلاف جنگ کرنے سے ھی تم کو سکون ملنا ھے تو پھر ایک ھی بارھم سب کو مار کیوں نہیں دیتے؟ بے فکر رھو یہاں کوئی صلاح الدین ایوبی تمہارا ھاتھ روکنے ولا نہیں ھے ۔۔ کوئی مسلمان حکمران تمہاری انٹرنیشنل بدمعاشیوں پر تم سے بات کرنے والا نہیں ھے یہاں سب کے سب تمہارے تلوے چاٹنے والے ھیں۔۔۔

No comments:

Post a Comment