ایک لفظ
صرف ایک لفظ لکھنا ہے۔
اس قوم کے لئے صرف ایک لفظ لکھنا ہے۔
کیونکہ اس میں، میں اور آپ بھی شامل ہیں اس قوم کا حصہ ہیں۔
اس لئے لحاظ رکھنا اگر مناسب سمجھتے ہیں تو بے شک کچھ بھی مت لکھیں۔
اس سے پہلے کہ میں کچھ لکھوں چند الفاظ عرض کرتا ہوں، میں سوچتا ہوں اس قوم پر کیوں اتنے عذاب ہیں؟ بارشیں، سیلاب، یا آگ برساتی دھوپ اور گرمی، قتل و غارت گری، لوٹ مار، بھتہ خوریاں،دھشت گردی، بدترین حکمران، اور بہت بہت کچھ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کچھ دیر پہلے ٹی وی پر ایک پروگرام چل رہا تھا۔ جو دیکھا وہ اتنا مکروہ اور اتنا غلیظ تھا کہ متلی ہونے لگی اور قے آتے آتے رک گئی۔ شاید یہ متلی اس غلاظت کو دیکھ کر ہوئی جو سکرین پر دکھائی جا رہی تھی یا شاید خود کو اس قوم کا فرد سمجھ کر اپنے اندر کی اجتماعی غلاظت کا احساس ہونے کے بعد ہوئی۔ میں فیصلہ نہیں کر پایا۔
دکھایا جا رہا تھا کہ اس ملک کے ایک شہر گوجرانوالہ میں ایک ایسے مقام پر چھاپہ مارا گیا جہاں کتے بلیوں کو پکڑ کر مارا جاتا ہے ان کی کھالیں اتار کر ان کے گوشت چربی اور ھڈیوں کو پگھلا کر اس سے کیسے گھی نکالا جاتا ہے۔ اور اس گھی کو گھی بنانے والی فیکٹری والوں کے پاتھ سستے داموں فروخت کر دیا جاتا یا تکے کباب بنانے والے بڑے بڑے ھوٹلوں ریسٹورنٹس والوں کو بیچا جاتا ہے جس سے انتہائی لذیذ اور کرارے تکے کباب،سموسے پکوڑے کڑاہی گوشت وغیرہ بنا کر عوام کو کھلائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ رمضان میں افطاری کے لئے خصوصی طور پر تیار کی جانے والی پوریاں کچوریاں بھی تیار کی جاتی ہیں۔
اس کام کے لئے حرام جانوروں کے علاوہ مردہ گائے بھینسوں کی ھڈیوں گوشت اور چربی کو بھی کام میں لایا جاتا ہے۔ یہ غلیظ کام عرصہ سولہ سال سے کامیابی سے جاری ہے۔
جو لوگ پکڑے گئے یا جو اس گھی کو جانتے ہوئے استعمال کرتے ہیں یا جن کی فیکٹریوں میں گھی تیار کیا جاتا ہے وہ سب کے سب مسلمان ہیں۔ ان میں پکے نمازی بھی ہونگے۔ کئی نے حج بھی کئے ہونگے۔ کچھ کے ماتھے پر کثرت سے سجدوں کی وجہ سے نشان بھی پڑ گئے ہونگے۔ بہت سوں نے رمضان کے تمام روزے بھی رکھے ہونگے بے تحاشہ کمائی سے اچھے اچھے محلات کے مالک ہونے کی وجہ سے ان کا معاشرے میں بہت معزز اور اونچا مقام بھی ہو گا۔
میں آج کسی قسم کی لفاظی نہیں کرنا چاہتا۔شاید جو لکھا ہے وہ بھی میرے لئے بہت ہی مشکل تھا۔
ہم روئے زمین پر انتہائی بدترین قوم ہیں۔ ہم جیسا درندہ اور ظالم شاید بھیڑیا بھی نہیں ہوگا۔ تاریخ عالم میں جتنی امتیں تباہ و برباد ہوئیں ان سب کے اعمال ایک طرف اور ہمارے ایک طرف۔ ہم جیسا کوئی بھی نہیں ہے۔ کوئی بھی نہیں۔ ہمارے ساتھ قدرت کی طرف سے جو سلوک کیا جاتا ہے ہم بالکل اسی کے قابل ہیں۔
میں اپنے لئے اپنی قوم کے لئے ایک مختصر سا جملہ بولوں گا۔ " ہم بے مثال بدترین ہیں۔ "
آپ کیا کہتے ہیں؟؟؟؟
No comments:
Post a Comment