Friday, 6 November 2015

اندھے ، گونگے ، بہرے لوگ

وہ بہت سی زبانوں کا ملک تھا. اس ملک کے لوگ زبانوں کو قتل کرنے کے جنون میں مبتلا تھے خالق نے ان میں سے نصف کی زبانیں چھین کر ان کو گونگا کر دیا اور نصف کی سماعتیں چھین کر ان کو بہرا کر دیا. اب بہرے سارا دن ایک دوسرے کو اپنی اپنی سناتے رہتے لیکن ایک دوسرے کی سمجھ نہ آنے کی وجہ سے پیچ و تاب کھاتے رہتے. دوسری جانب گونگے ،بہروں کی باتیں سن سن کر ایک دوسرے کو سمجھانے کی کوشش کرتے رہتے لیکن کسی کے پلے اشاروں کی زبان نہ پڑتی . تب وہ اشاروں اور سماعتوں کو قتل کرنے لگے. اس پر خالق نے آدھے گونگوں اور آدھے بہروں کو سماعت اور زبانیں دے کر اندھا کر دیا. اب اس ملک میں شانتی ہے کیونکہ اندھے گونگوں کا فیصلہ کرتے ہیں گونگے بہروں کی وکالت کرتے ہیں اور بہرے گونگوں اور اندھوں کا مقدر لکھتے ہیں.

No comments:

Post a Comment